سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(615) نماز میں سورت پڑھنا یا سجدہ، رکوع کرنا بھول گیا

  • 24625
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 914

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں سورت پڑھنا یا سجدہ، رکوع کرنا بھول گیا، سجدۂ سہو کیا لیکن سجدۂ سہو کے بعد بھول کر پوری التحیات پڑھ لی تو کیا نماز ادا ہو جائیگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سورۃ سے مراد، اگر ’’سورۃ فاتحہ‘‘ ہے، تو اس کے رہ جانے سے نماز ادا نہیں ہوگی۔ کیونکہ صحیح حدیث میں ہے: لَا صَلٰوةَ لِمَن لَّم یَقرَأ بِفَاتِحَةِ الکِتَابِ۔‘صحیح البخاری، باب وُجُوبِ القِرَائَۃِ لِلاِمَامِ وَالمَامُومِ فِی الصَّلٰوۃِ کُلِّھَا … الخ،رقم:۷۵۶،صحیح مسلم:۳۹۴

اور اگر فاتحہ کے علاوہ ہے، تو اس کے رہ جانے سے نماز ہوجاتی ہے۔ حدیث میں ہے:

’ وَ إِن لَّم تَزِد عَلٰی أُمِّ القُراٰنِ أَجزَأَت۔ وَ اِن زِدتَ فَهُوَ خَیرٌ ‘صحیح البخاری بَابُ القِرَاء َۃِ فِی الفَجْرِ ،رقم:۷۷۲

دوسری روایت میں ہے:

لَم یَزِد عَلٰی ذٰلِكَ شَیئًا ‘ رواہ الحارث بن اُبی أسامۃ فی مسندہ، (ص ۳۸ من زوائدۃ ‘ (بسند حسن بحوالہ صفۃ الصلوٰۃ للابانی:ص۷۷۔ طبع ۳  (صحیح ابن خزیمۃبَابُ ذِکْرِ الدَّلِیلِ عَلَی أَنَّ الصَّلَاۃَ بِقِرَاء َۃِ فَاتِحَۃِ الْکِتَابِ جَائِزَۃٌ دُونَ …الخ، رقم:۵۱۳، مسند الحارث،بَابُ الْقِرَاء َۃِ فِی الصَّلَاۃِ،رقم:۱۷۵)

اگر رکوع یا سجود بھول کر رہ جائے، تو اس کا مداوا ’’سجودِ سہو‘‘ سے نہیں ہوتا۔ کیونکہ ان کو نماز میں رکنیت کی حیثیت حاصل ہے۔ لہٰذا ان سے بعد والی نماز دوبارہ پڑھنی ہو گی اور ’’سجودِ سہو‘‘ کے بعد ’’التّحیّات‘‘ پڑھے جانے سے کوئی شے لازم نہیں، کیونکہ’سنن‘ کی بعض روایات سے جواز مترشح ہے۔ حافظ ابن حجر  رحمہ اللہ نے مجموعہ روایاتِ ثلاثہ کو حسن قرار دیا ہے۔ فتح الباری۹۹/۳

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:532

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ