سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(612) دوسری رکعت کا ایک سجدۂ سہواً رہ جائے

  • 24622
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 502

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے یہاں ظہر کی ایک نماز میں امام صاحب نے دوسری رکعت کا ایک سجدۂ سہواً چھوڑ دیا۔ نماز سے فراغت پر نمازیوں کے یاد دلانے پر صرف سجدۂ سہو پر اکتفا کیا کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا ہے کہ نماز میں کمی وبیشی کی صورت میں سجدۂ سہو کر لینا چاہیے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورتِ مسئولہ میں جہاں سے سجدہ فوت ہوا ہے۔ وہاں سے لے کر دوبارہ نماز کی تکمیل کی جائے اور نماز کے اخیر میں دو سجدے کر کے سلام پھیرا جائے۔اگر سجودِ سہو بعد ازسلام کرلئے جائیں، تو یہ بھی جائز ہے۔

واضح ہو، کہ یہاں مقامِ سَہو سے نماز کا إعادہ اس لئے ضروری ہے، کہ سجدہ نماز کارکن ہے اور رکن کے فوت ہونے سے بعد والی نماز کا لعدم ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:531

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ