السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شافعیہ کے نزدیک امام سجدہ سہو نہ کرے تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد مقتدی سجدہ سہو کرلے۔ حنفیہ کے سوا سب یہی کہتے ہیں بشمول حافظ ابن حزم رحمہ اللہ ۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حنفیہ کے نزدیک اس کی وجہ یہ ہے کہ مقتدی کی نماز کی بنا امام کی تکبیرتحریمہ پر ہے تو چونکہ اس نے سجدہ سہو نہیں کیا لہٰذا مقتدی بھی نہ کرے۔ اس صورت میں راجح بات یہ ہے کہ مقتدی کو سجودِ سہو کردیناچاہئے۔ ملاحظہ ہو:فتح الباری :۱۸۸/۲۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب