السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سجدے کی مختلف دعائیںجو حدیث میں آئی ہیں ، کیا ’سُبحَانَ رَبِّیَ الاَعلٰی‘ کی طرح تین مرتبہ پڑھی جائیں گی؟ جیسے سُبحَانَكَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمدِكَ اللّٰهُمَّ اغفِرلِی دعا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رکوع اور سجود میں تسبیحات کی زیادہ سے زیاد ہ کوئی گنتی مقرر نہیں۔ حتی المقدور جتنی دفعہ کوئی چاہے پڑھ سکتا ہے۔ بعض احادیث میں دس دفعہ کابھی ذکر ہے۔ یہ روایت سنن نسائی اور سنن ابی دائود وغیرہ میں حسن درجہ کی ہے۔ جس حدیث میں سُبحَانَ رَبِّیَ الاَعلٰیاور سُبحَانَ رَبِّیَ العَظِیمِ تین مرتبہ بیان ہوا ہے۔ یہ ادنیٰ (کم از کم) درجہ ہے۔ امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
لَا دَلِیلَ عَلٰی تَقیِیدِ الکَمَالِ بِعَدَدٍ مَعلُومٍ، بَل یَنبَغِی اَلاِستِکثَارُ مِنَ التَّسبِیحِ عَلٰی مِقدَارِ تَطوِیلِ الصَّلٰوةِ مِن غَیرِ تَقیِیدٍِ بِعَدَدٍ ‘مرعاة المفاتیح: ۶۴۱/۱
’’زیادہ سے زیادہ تسبیحات کی تعداد مقرر کرنے کی کوئی دلیل نہیں، بلکہ نماز کی طوالت کے اعتبار سے بلا قید ان کو زیادہ کیا جا سکتا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب