سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(601) سجدوں میں تسبیحات کی تعداد

  • 24611
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 513

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فرض نماز میں امام سجدہ کرتے وقت زیادہ سے زیادہ کتنی بار تسبیحات پڑھے۔ کم از کم نماز میں کتنا وقت لگائے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بحالتِ ِ رکوع اور سجدہ شرع میں تسبیحات کا کوئی تعین نہیں۔ لمبی نماز میں زیادہ پڑھی جائیں اور مختصر نماز کی صورت میں کم۔ علامہ شوکانی رحمہ اللہ  فرماتے ہیں:

’ لَا دَلِیلَ عَلٰی تَقیِیدِ الکَمَالِ بِعَدَدٍ مَعلُومٍ ، بَل یَنبَغِی الاِستِکثَارُ مِنَ التَّسبِیحِ عَلٰی مِقدَارِ تَطوِیلِ الصَّلٰوةِ مِن غَیرِ تَقیِیدٍ بِعَدَدٍ ‘مرعاة المفاتیح:۶۱۴/۱

اسی طرح نماز میں وقت صَرف کرنے کی شریعت میں کوئی حد بندی نہیں۔ یہ مصلِّی(نمازی) کی نشاط پر منحصر ہے۔ ہاں البتہ اگر یہ صاحب امام ہوں تو بایں صورت نماز مختصر پڑھانی چاہیے۔ حدیث میں ہے:

’ فَاِنَّ فِیهِمُ الضَّعِیفَ وَالکَبِیرَ ، وَذَا الحَاجَةِ ‘صحیح البخاری،بَابُ تَخْفِیفِ الإِمَامِ فِی القِیَامِ، وَإِتْمَامِ الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ،رقم:۷۰۲،سنن ابن ماجه،بَابُ مَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْیُخَفِّفْ، رقم:۹۸۴

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:527

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ