السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
’’صحیح بخاری کی احادیث کے مطابق سات ہڈیوں پر سجدہ کرنا فرض ہے، ان میں پائوں بھی شامل ہیں۔ ایک روایت میں ہے:’ رِجلَینِ‘ اور دوسری میں ہے: ’اَطرَافِ القَدَمَینِ‘
ان الفاظ کے مطابق سجدے میں محض پائوں کی انگلیوں کے سرے لگا لینا ہی کافی ہے یا انگلیوں کا تلوے والا حصہ (پیٹ) لگانا بھی ضروری ہے؟ اور ہر پائوں کی کتنی انگلیوں کا پیٹ لگانا فرض ہے؟ صاحب ’’بہارِ شریعت‘‘ نے لکھا ہے کہ دونوں پائوں کی ایک ایک انگلی کا پیٹ سجدے کی حالت میں زمین پر لگانا فرض اور دونوں پائوں کی تین تین انگلیوں کا پیٹ لگانا واجب ہے، جس کے بغیر سجدہ ادا نہ ہو گا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’رِجلَین‘‘ والی روایت کو ’’اطراف القدمین‘‘ والی روایت پر محمول کیا ہے۔ چنانچہ فرماتے ہیں: ’ وَهُوَ مُبَیِّنٌ لِلمُرَادِ مِنَ الرِجلَینِ ‘فتح الباری:۲/ ۲۹۷
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بحالتِ سجدہ صرف انگلیوں کے سرے لگانا ہی کافی ہے۔ انگلیوں کا پیٹ لگانا اس میں شامل نہیں اور صاحبِ بہارِ شریعت نے جو وضاحت کی ہے۔ دلیل سے اس کی تائید حاصل ہونا مشکل امر ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب