السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقتدی اگر افعالِ نماز میں امام سے پہل کریں تو ان کے لیے کیا وعید ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
صحیح البخاری،بَابُ إِثْمِ مَنْ رَفَعَ رَأْسَه قَبْلَ الإِمَامِ،رقم:۶۹۱، صحیح مسلم،بَابُ النَّہْی عَنْ سَبْقِ الْإِمَامِ بِرُکُوعٍ أَوْ سُجُودٍ وَنَحْوِہِمَا،رقم:۴۲۷
’’امام سے پہلے سَر اٹھانے والے کو (کیا) اس بارے میں ڈر نہیں لگتا ہے، کہ اللہ اس کا سَر کہیں گدھے کے سَر سے نہ بدل دے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا ،کہ امام سے سبقت کرنا سخت وعید کا باعث ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب