سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(593) مقتدی کا افعالِ نماز میں امام سے پہل کرنا

  • 24603
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 503

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مقتدی اگر افعالِ نماز میں امام سے پہل کریں تو ان کے لیے کیا وعید ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ ﷺنے فرمایا:

صحیح البخاری،بَابُ إِثْمِ مَنْ رَفَعَ رَأْسَه قَبْلَ الإِمَامِ،رقم:۶۹۱، صحیح مسلم،بَابُ النَّہْی عَنْ سَبْقِ الْإِمَامِ بِرُکُوعٍ أَوْ سُجُودٍ وَنَحْوِہِمَا،رقم:۴۲۷

’’امام سے پہلے سَر اٹھانے والے کو (کیا) اس بارے میں ڈر نہیں لگتا ہے، کہ اللہ اس کا سَر کہیں گدھے کے سَر سے نہ بدل دے۔‘‘

اس سے معلوم ہوا ،کہ امام سے سبقت کرنا سخت وعید کا باعث ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:524

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ