السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رکوع سے اٹھنے کے بعد نمازی اپنے ہاتھ کہاں رکھے؟ ثلاث رسائل فی الصلاۃ از عبد العزیز بن عبداللہ بن باز(ترجمہ: قاری محمد صدیق) میں پڑھاہے کہ حالت قیام رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد ہاتھ سینے پر ہی باندھنے چاہئیں۔ انھوں نے حضرت سہیل بن سعد اور حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہما (سنن ابوداؤد) کی احادیث سے استدلال کیا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رکوع کے بعد ہاتھ چھوڑ دینے چاہئیں، ہاتھ باندھنے کی کوئی واضح اور صریح نص موجود نہیں۔ ان حضرات کے دلائل کا انحصار غالباً عمومی عبارتوں پر ہے جو محل نزاع میں مفید نہیں۔ اس بارے میں ہمارے استاذ محمدث روپڑی کا رسالہ ارسال الیدین بعد الرکوع اور رفع الابہام کے علاوہ پروفیسر حافظ عبداللہ بہاولپوری رحمہ اللہ کے عربی و اردو رسائل ملاحظہ فرمائیں جو سوال اور جواب کی صورت میں ہیں۔ ان کتب میں شیخ ابن باز وغیرہ حضرات کے دلائل کا بطریق احسن جواب دیا گیا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب