سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(581) رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کی شرعی حیثیت

  • 24591
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 509

سوال

(581) رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کی شرعی حیثیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رکوع کے بعد ہاتھ باندھنے کا مصرح (واضح) کوئی ثبوت نہیں۔

صاحب’’المرعاۃ‘‘ فرماتے ہیں:

’ وَ مَحَلُّ الوَضعِ مِنهَا کُلُّ قِیَامٍ هُوَ قَبلَ الرُّکُوعِ، لِأَنَّ الأَصلَ هُوَ الاِرسَالُ ، کَمَا هُوَ وَضعُ الاِنسَانِ خَارِجَ الصَّلٰوةِ۔ فَلَا یُترَكُ هٰذَا الأَصلُ إِلَّا فِیمَا وَرَدَ النَّصُّ عَلٰی خِلَافِهٖ وَهُوَ القِیَامُ قَبلَ الرُّکُوعِ۔ وَ أَمَّا القَومَةُ: أَی الاِعتِدَالُ بَعدَ رَفعِ الرَّاسِ مِنَ الرُّکُوعِ، فَلَم یَرِد حَدِیثٌ مَّرفُوعٌ صَرِیحٌ یَدُلُّ عَلَی الوَضعِ فِیهِ، فَیَکُونُ فِیهِ العَمَلُ عَلَی الأَصلِ وَالأَحَادِیثُ المُطلَقَةُ تُحمَلُ عَلَی المُقَیَّدَةِ ‘  (۵۵۸/۱)

موضوع ہذا پر ہمارے شیخ محدث روپڑی رحمہ اللہ  اور پروفیسر حافظ عبد اﷲ بہاول پوری مرحوم اور سید محب اﷲ شاہ مرحوم کی تصانیف کافی مفید ہیں۔ معترضین کے جملہ اعتراضات کا خوب جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ (واﷲ ولی التوفیق)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:514

محدث فتویٰ

تبصرے