سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(551) مسئلہ رفع الیدین میں امام مالک بن انس رحمہ اللہ کا مؤقف

  • 24561
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1833

سوال

(551) مسئلہ رفع الیدین میں امام مالک بن انس رحمہ اللہ کا مؤقف

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امام مالک بن انس رحمہ اللہ  عدمِ رفع الیدین کے قائل تھے۔ جس کی تصریح المدوّنۃ الکبریٰ (۶۸/۱)، ہدایتہ المجتہد(۱۱۴/۱) اور نووی کی شرح مسلم (۱۶۸/۱) سے ہوتی ہے ۔ حافظ ابن کثیر کی تصریح کے مطابق امام مالک کا مدفن مدینۃ النبی ہے۔3  ظاہر ہے کہ امام مالک نے وہی فتویٰ دیا ہو گا کہ جس پر مسجدِ نبوی میںیا علمائے مدینہ کا عمل رہا ہو گا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو آخر عمر رسول اﷲﷺ میں رفع الیدین منسوخ ہو گیا تھا۔ یا پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  نے یہ سنت ترک کردی ہوگی اور اگر یہ دونوں باتیں نہیں تھیں تو پھر وہ کیاعوامل تھے کہ جن کی بناء پر امام مالک رحمہ اللہ  نے مدینہ منورہ جو کہ مہبط(نزول) وحی الٰہی تھا میں رہتے ہوئے عدمِ رفع الیدین کا فتویٰ دیا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی قول کے فقہ مالکی میں درج ہونے سے یہ لازم نہیں آتا، کہ امام مالک کا مسلک بھی یہی ہو۔ یہ قول مالکیوں کا ہے۔ امام مالک کے ہاں معمول بہ نہیں۔ اس امر کی واضح دلیل یہ ہے، کہ امام مالک رحمہ اللہ  نے اپنی کتاب ’’مؤطا‘‘ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما  کی رفع یدین کرنے والی حدیث نقل کی ہے۔ پھر سلف صالحین کے آثار سے حجت لی ہے۔ البدایۃ :۶۵۰/۱۰

علامہ زرقانی رحمہ اللہ  فرماتے ہیں:ابن وہب اور ابن قاسم اور ابن مہدی اور محمد بن الحسن اور عبد اﷲ بن یوسف اور ابن نافع وغیرہم نے اپنے اپنے موطأ میں امام مالک رحمہ اللہ  سے روایت کیا ہے:

’ وَاِذَا رَکَعَ وَ اِذَا رَفَعَ رَأسَهٗ مِنَ الرَّکُوعِ رَفَعَهُمَا کَذٰلِكَ اَیضًا۔‘

یعنی ’’’جب رکوع کرتے اور رکوع سے سر اٹھاتے، تب بھی دونوں ہاتھوں کو اسی طرح اٹھاتے۔‘‘

اور یحییٰ بن یحییٰ کی روایت میں ’اِذَا رَکَعَ ‘  کا لفظ چھوٹ گیا ہے۔ابن عبد البر رحمہ اللہ  نے کہا روایت اور لوگوں کی ٹھیک ہے۔ مؤطا امام مالک، بَابُ افتتاح الصلوٰۃ ،رقم:۲۰،بترقیم عبدالباقی

مسئلہ ہذا پر سیر حاصل بحث کے لیے ملاحظہ ہو! (التحقیق الراسخ محدث گوندلوی رحمہ اللہ )

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:479

محدث فتویٰ

تبصرے