السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر امام صاحب رفع الیدین کے قائل نہ ہوں، اور اہلِ حدیث اس کے پیچھے باجماعت نماز پڑھ رہا ہو، تو کیا ایسے امام کے پیچھے نماز ہو جائے گی جب کہ لوگ کہتے ہیں کہ نماز میں امام کی اطاعت ضروری ہوتی ہے ؟ ہمیں بتائیں کہ مقتدی ایسے امام کے پیچھے جو رفع یدین نہیں کرتا، رفع یدین کرے یا نہ ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رفع یدین کے تارک امام کی اقتداء میں رفع یدین ترک نہیں کرنی چاہیے۔ بلکہ حتی المقدور(کوشش کرکے) امام کو اس کے سنت ہونے کا احساس کرانا چاہیے۔ شاید کہ آپ کی دعوت اس کی ہدایت کا موجب بن جائے۔اس امر میں امام کی اطاعت نہیں۔ نبی اکرمﷺ کا ارشادِ گرامی ہے:
’ صَلُّوا کَمَا رَأَیتُمُونِی اُصَلِّی‘صحیح البخاری،بَابُ الأَذَانِ لِلمُسَافِرِ، إِذَا کَانُوا جَمَاعَةً، وَالإِقَامَةِ، وَکَذَلِكَ بِعَرَفَةَ وَجَمعٍ… الخ، رقم:۶۳۱
یعنی ’’نماز اس طرح پڑھو جس طرح کہ تم مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو۔‘‘
یہ حکم امام اور مقتدی سب کو شامل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب