السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا جو آدمی مغرب کی نماز باجماعت ادا کر رہا ہے وہ تینوںرکعتوں میں صرف سورہ فاتحہ پڑھے کیونکہ پہلی دو رکعتوں میں فاتحہ کے بعد امام کی قرأت سنتا ہے۔ یا یہ بھی ہے کہ فرائض کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے علاوہ کوئی اور سورت بھی ملائے؟ غیر جَہری نماز اور آخری دو رکعات میں صرف فاتحہ پڑھے تو کیا شام کی تیسری رکعت میں باجماعت نماز ادا کرنے والا صرف فاتحہ ہی پڑھے گا۔‘‘
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مقتدی سری نماز میں فاتحہ کے ساتھ سورت ملا سکتا ہے اور آخری دو رکعتوں یا مغرب کی آخری رکعت میں بھی قرأت کا جواز ہے۔ ممانعت جہر کی صورت میں ہے۔
’ فَلَا تَقرَءَ ُوا بِشَیئٍ مِّنَ القُراٰنِ إِذَا جَہَرتُ إِلَّا بِأُمِّ القُرآٰنِ ‘سنن ابن ماجه،بَابُ الْجَهْرِ بِآمِینَ،رقم:۸۵۶
ملاحظہ ہو : صحیح مسلم اور مؤطا امام مالک وغیرہ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب