السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جَہری نمازوں میں قرأت خلف الامام کے مسئلہ میں کوئی اختلاف ہے یا یہ متفق علیہ مسئلہ ہے؟ ناصر الدین البانی صاحب نے اپنی کتاب ’’صلوٰۃ النبیﷺ‘‘ میں جَہری نماز میں قرأت خلف الامام سے منع کیا ہے جب کہ سری میں اس کوضروری قرار دیا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جَہری نمازوں میں امام مالک رحمہ اللہ وغیرہ ’’فاتحہ خلف الامام‘‘ پڑھنے کے قائل نہیں۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے بھی بعض روایات کی بناء پر اسی مسلک کو اختیار کیا ہے۔ لیکن فی الواقع یہ مسلک مرجوح ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو!(مرعاۃ المفاتیح)جلداوّل۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب