السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے والد محترم صاحب کا اصرار ہے کہ نماز میں ایک تو ناف کے نیچے ہاتھ باندھا کروں اور دوسرا رفع یدین نہ کیا کروں۔ جس طرح عام لوگ نماز پڑھتے ہیں اسی طرح پڑھا کروں۔ لوگ مجھے طعنے دیتے ہیں کہ تمہارا بیٹا وہابی ہو گیاہے۔ مزید یہ کہ رفع الیدین کا حکم آخری وقت میں نبیﷺ نے منسوخ کردیا تھا یہ امر صرف لوگوں کے بت چھڑوانے کے لیے تھا۔ جس کا ثبوت میں نے مانگا تو والد صاحب کے پاس جواب نہیں تھا۔ صرف اتنا کہا کہ کیا باقی ساری دنیا کافر ہے۔ صرف تو ہی مسلمان ہے ہمارے باپ دادا جس راہ پر چلے ہیں وہی راستہ اختیار کرو از راہِ کرم بذریعہ قرآن و سنت میری راہنمائی فرمائیں کہ کیا رفع الیدین ترک کردوں اور ہاتھ ناف کے نیچے باندھوں؟ جہاں تک میرے علم میں ہے کہ منسوخی ٔ رفع الیدین اور ہاتھ ناف کے نیچے باندھنا ضعیف حدیث ہے۔واﷲ اعلم بالصواب۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رفع الیدین اور سینے پر ہاتھ باندھنا ’’سنن مستمرہ‘‘ ہیں۔ نسخ کی کوئی دلیل نہیں۔ اس پر قائم رہیں۔ والد صاحب کو بدلائل قائل کرنے کی کوشش جاری رکھیں۔ ’لَعَلَّ اللّٰهُ یُحدِثُ بَعدَ ذٰلِكَ اَمرًا‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب