سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(448) زبان ہلائے بغیر دل ہی دل میں نیت

  • 24458
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 501

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز کے آغاز میں دل ہی دل میں زبان ہلائے بغیر نیت کے الفاظ دہرا لینا جائز ہے یا نہیں؟ نیز ایک شخص نے حضورِ قلب کے بغیر نماز شروع کردی یعنی یہ احساس کیے بغیر کہ کونسی نماز ہے تو اس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل ’’نیت‘‘ دل کے پختہ ارادہ کا نام ہے۔ دل ہی دل میں تکرار کی چنداں ضرورت نہیں۔ ماسوائے اس کے کہ اس کو توہُّم سے تعبیر کیا جائے۔ بایں صورت اگر تو احساسِ نیت نمایاں ہے۔ نماز ہو جائے گی۔ (ان شاء اﷲ) بصورتِ دیگر اِعادہ ضروری ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:386

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ