السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے گاؤں کے بوڑھے امام مسجد کے معاشی اور گھریلو حالات انتہائی خراب ہیں۔۳ لاکھ روپے کا قرض ا ور ۶ بیٹیوں کی شادی کا مسئلہ بھی درپیش ہے، خود بیمار ہے اور بیوی کینسر سے فوت ہوچکی ہے۔کیا گاؤں کے رہائشی اسے قربانی کی کھالیں دے سکتے ہیں ؟نیز بعض مرتبہ وہ بیماری کے باعث اپنے ۱۶ سالہ بیٹے کو امامت کے لئے بھیجتا ہے جو قرآن کو سمجھتا اور نماز کے تمام مسائل سے واقف ہے۔ کیا اس کے پیچھے فرض نماز ہوسکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جملہ مستحقین کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے اور امام ہذا کے فقروفاقہ اور ضروریاتِ زندگی کے پیش نظر اس کو قربانی کی کھالیں دی جاسکتی ہیں۔علاوہ ازیں ۱۶؍سالہ نوجوان کی اقتدا میں نماز ہوجاتی ہے بشرطیکہ وہ ضروری مسائل اِمامت سے واقف ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب