سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(438) عمداً جھوٹ بولنے والے شخص کی امامت

  • 24448
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 712

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص کسی دوسرے فرد کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر جھوٹ بولے تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عمداً جھوٹ بولنے والے آدمی کو امام نہیں بنانا چاہیے۔ ’’دارقطنی‘‘ میں حدیث ہے:

’اِجعَلُوا اَئِمَتَکُم خِیَارَکُم‘سنن الدارقطنی،بَابُ تَخفِیفِ القِرَاءَةِ لِحَاجَةٍ،رقم:۱۸۸۱

’’اپنے امام  بہتر لوگوں کو بنایا کرو۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:381

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ