سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(431) جس امام کے اہل خانہ بے پردہ ہوں اس کی اقتدا کا حکم

  • 24441
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 724

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شیخ الحدیث مولانا حافظ ثناء اﷲ صاحب …!! ایک حافظ قرآن امامت کرواتا ہے اس کی بیوی،ماں، ہمشیرگان وغیرہ پردہ نہیں کرتیں، ایسے حافظ ،واعظ کو امام بنانا اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام صاحب کو چاہیے کہ مشارٌ الیہ عورتوں کو پردے کی تلقین کرتے رہیں۔ اس طرح اُن کا فرض ادا ہو جائے گا، اور اُن کی امامت بھی درست ہو گی۔ لیکن اگر وہ اپنے فرض کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے رہیں، تو گناہ میں وہ بھی شریک سمجھے جائیں گے اور ایسے امام سے واقعتاً نفرت کا اظہار ہونا چاہیے ۔ حالات کے پیشِ نظر اُسے معزول بھی کیا جا سکتا ہے ۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:376

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ