سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(425) ناقص کارکردگی والے شخص کو امام مسجد بنانا

  • 24435
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 427

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مولوی صاحب کو اہل محلہ نے جمعہ پڑھانے کے علاوہ بچوں کو بنیادی دینی تعلیم دینے کو کہا اس عرصہ میں جمعہ کبھی مولوی صاحب اور کبھی کوئی دوسرا پڑھاتا رہا۔ مگر بچے بنیادی دینی تعلیم سے بالکل محروم رہے۔ یہاں تک کہ دس سال میں ناظرہ تو دور کی بات ہے کسی ایک بچے کو بھی نماز صحیح طور پر نہیں سکھائی گئی۔ بالا ٓخر چند افراد کو ہو ش آیا انھوں نے راقم الحروف سے کہا مسجد میں تعلیم و تدریس کا سلسلہ قائم کرے۔ چنانچہ یکم جنوری ۱۹۹۸ء سے باقاعدہ آغاز ہوا۔ سات ماہ کے قلیل عرصہ میں کارکردگی کچھ یوں ہے:

۱۔         ناظرہ پڑھنے والے بچوں کی تعداد                =          ۱۶

۲۔        قرآن قاعدہ                                            =          ۱۰

۳۔        نماز اور دوسری دعائیں یاد کرنے والے بچے  =          ۱۰

تمام بچوں کو ضروری اور اہم دعائیںیاد کرانے کے علاوہ نماز وغیرہ سے متعلق عملی تربیت اور مشق کرائی جاتی ہے راقم کے اس کام کی وجہ سے مولوی صاحب اور ان کے بیٹے بہت ناراض ہو گئے اور بعض اوقات جمعہ کے خطبوں اور دوسری مجالس میںراقم پر فتوے داغنے کے علاوہ جی بھر کر گالیاں دیتے ہیں اور خوب تذلیل و رسوائی کرتے ہیں۔ (فالحمد ﷲ علی ذالک)

سوال یہ ہے کہ کیا ایسے مولوی صاحب کو ( جس کو قرآن پاک کا ترجمہ بھی یاد نہیں) امام مسجد بنانا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بظاہر آپ کا موقف درست ہے فریق مخالف کو اپنی کوتاہیوں پر نظر ثانی کرکے تائب ہونا چاہیے۔ اگر حقیقی حال کچھ اور ہے تو رب العزت ہم سب کو ہدایت سے ہمکنار کرکے اتفاق و اتحاد کی توفیق عطا فرمائے! آمین!

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:373

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ