سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(424) امام مقتدیوں کے ساتھ تعلقات اچھے ہونے چاہیں

  • 24434
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 515

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ایک نمازی بزرگ کے ہمارے امام صاحب کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں نہ وہ امام صاحب سے بول چال کرتے ہیں نہ سلام دعا۔ بلکہ یوں کہیے کہ وہ امام صاحب کو دل سے پسند ہی نہیں کرتے مگر وہ ان کے پیچھے نماز پنجگانہ ادا کرتے ہیں۔ کیا ایسی صورت میں ان بزرگ صاحب کی نماز ہو جاتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام صاحب سے تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود شخص ہذا کا اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنا مستحسن  فعل ہے۔ نماز قبول ہو جائے گی۔ ان شاء اﷲ ۔ البتہ نماز یوں اور متعلقین احباب کو چاہیے کہ ان دونوں کی آپس میں صلح کے لیے کوشاں رہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  نے عام حالات میں تین دن سے زیادہ آپس کے بائیکاٹ سے سختی کے ساتھ منع فرمایا ہے۔ (واﷲ ولیّ التوفیق)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:372

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ