السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
گاؤں میں اور کوئی اہلِ حدیث مسجد نہیں کیا اس صورت میں اگر غلط کردار کے حامل خطیب کے پیچھے نماز نہ پڑھوں یعنی جمعہ کی نماز تو کیا اس کی جگہ میں ظہر کی نماز گھر ادا کر سکتا ہوں۔ ہم چار پانچ ساتھی ہیں۔ ہم نے وعدہ کیا ہے کہ اس غلط آدمی کے پیچھے ہم زندگی بھر نماز ادا نہ کریں گے کیا ایسی صورت میں ہم الگ اپنے گھر میں یا کسی دوسری مسجد میں اپنا خطبہ جمعہ دے کر نمازِ جمعہ ادا کر سکتے ہیں کیونکہ گاؤں میں اور کوئی اہلِ حدیث جامع مسجد نہیں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی صورت میں آپ دوسری مسجد میں جمعہ کی ادائیگی کا اہتمام کرلیں۔ لیکن جمعہ کو ترک مت کریں، چار پانچ ساتھی جمعہ پڑھ سکتے ہیں۔ انتظام کرلیں۔ اتنے عدد سے راجح مسلک کے مطابق اقامتِ جمعہ میں کوئی قباحت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب