السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی امام کے بارے میں معلوم ہو جائے کہ اس کا کردار درست نہیں ہے تو پھر اس کے پیچھے نماز پڑھی جا سکتی ہے یا کہ نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
باوثوق ذرائع سے اگر کسی امام کے بارے میں معلوم ہو جائے کہ وہ بدکردار ہے، تو ایسی صورت میں ’اَلدِّینُ النَّصِیحَة‘(صحیح مسلم، بَابُ بَیَانِ أَنَّ الدِّینَ النَّصِیحَۃُ ، رقم:۵۵)کے جذبہ کے پیشِ نظر ہرممکن حد تک اُسے سمجھانا چاہیے۔ اس کے باوجود اگر وہ اپنی حرکاتِ شنیعہ(بُری حرکات) سے باز نہ آئے تو دوسری مسجد کا انتخاب کرلینا چاہیے۔ یا پھر کسی مخصوص جگہ پر باجماعت نماز کا انتظام کر لیا جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب