السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ائمہ ثلاثہ کے نزدیک کبڑا امام جس کی کمر رکوع کی حد تک جھکی ہو، اس کی اقتدا صحیح نہیں ، کیا ایسے کو امام نہیں بنانا چاہئے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کبڑے آدمی کی چونکہ اس حالت میں اپنی نماز درست ہے لہٰذا اس کی امامت بھی درست ہے۔ قاعدہ معروف ہے: ’ من صحّت صلاتہ صحت إمامتہ ۔‘ سبل السلام:۸۳/۳
تاہم کوشش ہونی چاہئے کہ صحت مند آدمی نماز پڑھائے۔بوقت ِضرورت ایسے آدمی کی امامت بھی درست ہے جس طرح کہ شرع نے نابینا کی امامت کو بھی قابل اعتبارسمجھا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب