سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(405) امامت کے لیے زیادہ اہل کون ہے؟

  • 24415
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 567

سوال

(405) امامت کے لیے زیادہ اہل کون ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی جس کی داڑھی ہے مگر وہ دین کا علم کم رکھتا ہے دوسرا وہ ہے جس کی داڑھی تو نہیں ہے مگر دین کا علم کافی رکھتا ہے دونوں میں سے کون سا امامت کے لیے زیادہ اہل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

متبع سنت، داڑھی والے کو امامت کے مصلّٰی پر کھڑا کرنا چاہیے۔ داڑھی منڈے عالم کی مثال تو وہی ہے جو اﷲ نے قرآن میں یہود کی بیان فرمائی ہے:

﴿مَثَلُ الَّذينَ حُمِّلُوا التَّورىٰةَ ثُمَّ لَم يَحمِلوها كَمَثَلِ الحِمارِ يَحمِلُ أَسفارًا بِئسَ مَثَلُ القَومِ الَّذينَ كَذَّبوا بِـٔايـٰتِ اللَّهِ وَاللَّهُ لا يَهدِى القَومَ الظّـٰلِمينَ ﴿٥﴾... سورة الجمعة

یعنی جن لوگوں کے (سر) پر تورات لدوائی گئی، پھر انھوں نے اس کے (بارِ تعمیل) کو نہ اٹھایا ان کی مثال گدھے کی سی ہے جس پر بڑی بڑی کتابیں لدی ہوں۔ جو لوگ اﷲ کی آیتوں کی تکذیب کرتے ہیں۔ ان کی مثال بُری ہے اور اﷲ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔

نیز یہ شخص فاسق ہے، اور فاسق کو قصداً امام نہیں بنانا چاہیے۔ حدیث میں ہے:

’اِجعَلُوا اَئِمَتَکُم خِیَارَکُم‘سنن الدارقطنی،بَابُ تَخفِیفِ القِرَاءَةِ لِحَاجَةٍ،رقم:۱۸۸۱

یعنی اپنے بہترین لوگوں کو امام بناؤ۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:365

محدث فتویٰ

تبصرے