السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر ایک عالم دین کہے کہ (۱) میں سگریٹ پیتا ہوں(۲) داڑھی کٹواتا اور سیاہ کرتا ہوں(۳) ٹیلیویژن دیکھنا اور رکھنا میری مجبوری ہے یعنی اس کے بغیر میرا گزارہ نہیں۔
کیا ایسے عالم کو مسجد میں امامت و خطابت کے فرائض ادا کرنے کے لیے رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ جواب قرآن وسنت کے مطابق دیں۔جزاکم اﷲ۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکور بالا قباحتوں (بُری عادات)سے متصف مولانا صاحب کو مسجد میں امامت و خطابت کے لیے مقرر نہیں کرنا چاہیے۔ ’’دارقطنی‘‘ میں حدیث ہے:’’اپنے امام بہتر لوگوں کوبنایا کرو۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب