السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
امام منتخب کرنے کے لئے حدیث میں چار صفات بیان ہوئی ہیں۔ مولانا صادق سیالکوٹی رحمہ اللہ نے سبیل الرسول میں صحیح مسلم کا حوالہ دیا ہے لیکن مجھے وہ حدیث وہاں نہیں ملی۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے بخاری شریف میں ایک باب اس طرح قائم کیاہے: باب اھل العلم والفضل احق بالإمامۃ‘‘ اوراس باب کے تحت حدیث نمبر ۶۴۲میں ابوبکرصدیق ؓ کی امامت کا واقعہ بیان فرمایا ہے حالانکہ قرات کے لحاظ سے حضرت اُبی بن کعبؓ سب سے زیادہ قاری تھے ان دونوں احادیث میں مطابقت کس طرح دی جائے گی۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مطلوبہ حدیث صحیح مسلم میں ’’باب من احق بالإمامۃ‘‘کے تحت موجود ہے۔ (ج ۱ص:۴۶۵ طبعہ دارعالم الکتاب) قصہ ابی بکر ایک مخصوص واقعہ ہے بخلاف ابو مسعود کی حدیث کے ، اس میں ایک قاعدہ کلیہ بیان ہوا ہے جو عموم کا فائدہ دیتا ہے ۔ اَقْرَا (زیادہ خوبصورت تلاوت کرنے والے)پر علم والے کو مقدم کرنے کا استدلال درست نہیں ۔تفصیل کیلئے ملاحظہ ہو مرعاۃ المفاتیح کتاب الصلوٰۃ ، باب الامامۃ، الفصل الاوّل،ج:۴،ص:۴۵،طبع سرگودھا
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب