السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اوّل وقت جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنا بہتر ہے یا دوسری جماعت کرانا جب کہ امام بھی کلین شیو ہو ۔ ہماری مسجد میں کثرت کے ساتھ یہ عمل کیا جاتا ہے اور کہتے ہیں کہ دوسری جماعت کا ثبوت ملتا ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصلاً اوّل وقت پہلی جماعت کے ساتھ ہی ملنے کا اہتمام ہونا چاہیے اور دوسری جماعت کے انعقاد میں اگرچہ علماء کا اختلاف ہے، لیکن بظاہر جواز ہے۔ صحیح بخاری کے’’ترجمۃ الباب‘‘میں قصۂ انس اور بعض روایات اس امر کی واضح ادلّہ ہیں۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! ’’فتاویٰ شمس الحق‘‘ لیکن کلین شیو امام کی اقتداء میں نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔ حدیث میں ہے ’اِجعَلُوا اَئِمَتَکُم خِیَارَکُم‘(سنن الدارقطنی،بَابُ تَخفِیفِ القِرَاء َۃِ لِحَاجَۃٍ،رقم:۱۸۸۱)اور دوسری جماعت کا اہتمام کثرت سے کرنا سلف سے ثابت نہیں یہ محض ناگہانی ضرورت کی بناء پر ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب