السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اقامت کا جواب دیناچاہئے یانہیں ؟ جماعت المسلمین کے امیر مسعود احمد نے لکھا ہے کہ اقامت کا جواب دینا کسی حدیث سے ثابت نہیں
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اقامت کا جواب دینے کی حدیث سنن ابو داود میں ہے لیکن اس کی سند میں ضعف ہے۔ اس میں دو راوی محمد بن ثابت العبدی اور شہر بن حوشب ضعیف ہیں ، نیز ان دونوں کے درمیان راوی مجہول ہے ۔لہٰذا یہ حدیث قابل عمل نہیں ہے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب