السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
امام کا وضوسجدے میں ٹوٹ جائے تو اس کا نائب نماز کہاں سے شروع کرے ۔ کیا کسی کو پہلے نائب مقرر کرنا چاہیے کبھی کسی امام نے ایسا کیا تو نہیں۔ صحیح طریقہ کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روایات میں تصریح موجود ہے کہ اہلِ بصیرت اور ذوی العقول (عقل مند) کو امام کے قریب کھڑا ہونا چاہیے۔ اس میں حکمت یہ نظر آتی ہے کہ ایک تو امام کو آسانی سے لقمہ دیا جا سکتا ہے ۔ دوسرا امام کے وضوٹوٹنے کی صورت میں علمی تفوق (برتری) کے اعتبار سے کسی کو امام کا قائم مقام بآسانی مقرر کیا جا سکتا ہے، لیکن اس عمل کے لیے پہلے سے بالخصوص نائب مقرر کرنے کی کوئی دلیل نہیں۔ بظاہر اہلیت کی بنیاد پر بوقت ِ ضرورت کوئی بھی نمازی امامت پر کھڑا ہوسکتا ہے۔ نائب امام وہیں سے نماز شروع کرے گا جہاں امام نے نماز چھوڑی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب