السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جب جماعت کھڑی ہو جائے تو فرض نماز کے علاوہ اور کوئی نماز ادا نہیں ہو سکتی تو اس حالت میں ایک نمازی ظہر کی پہلی چار سنتوں میں سے تیسری رکعت میں ہے اور ادھر جماعت کھڑی ہو جاتی ہے تو کیا وہ بقیہ نماز ادا کرے یا نہیں۔ اگر ادا کرے تو اس کی سنتیں ادا ہو جائیں گی یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب سنتوں کی چار رکعتوں سے ایک رکعت باقی ہو تو چھوڑ کر جماعت کے ساتھ شامل ہو جانا چاہیے۔ جماعت سے فراغت کے بعد کُل رکعات نئے سرے سے پھر پڑھنی ہوں گی۔ بناء کی روایت کمزور ہے۔صحیح حدیث میں ہے: ’لَا تُقبَلُ صَلٰوةُ مَن أَحدَثَ، حَتّٰی یَتَوَضَّأَ‘صحیح البخاری ، باب لاتقبل صلاة بغیر طهور،رقم:۱۳۵
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب