سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(335) نماز آنکھیں کھول کر پڑھیں یا بند کرکے؟

  • 24345
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 491

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آنکھیں کھول کر ہی نماز پڑھنی چاہیے یا بند بھی کی جا سکتی ہیں؟ اس پر نص صریح کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ابن عباس  رضی اللہ عنہما کا کہنا ہے، کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا: ’ اِذَا قَامَ اَحَدُکُم فِی الصَّلٰوةِ، فَلَا یَغمِض عَینَیهِ  ‘(معجم الاوسط، للطبرانی، رقم:۲۲۱۸) یعنی ’’تم میں سے جب کوئی آدمی نماز میں ہو، تو وہ اپنی آنکھیں بند نہ کرے۔‘‘

بعض سلف بھی اسی بات کے قائل ہیں، لیکن حدیث ہذا کے بارے میں امام عبدالرحمن بن ابی حاتم فرماتے ہیں: کہ ’هذَا حَدِیثٌ مُنکَرٌ‘  ’’یہ حدیث منکر ہے۔‘‘منکر ضعیف کی اقسام میں سے ایک ہے۔ ملاحظہ ہو! المغنی ابن قدامہ (۳۹۶/۲) آنکھیں کھول کر نماز پڑھنے میں کوئی کلام نہیں۔ اصل یہی ہے۔

بیہقی اور مستدرک حاکم میں روایت ہے:

’ کَانَ ﷺ اِذَا صَلّٰی طَأطَأَ رَأسَهٗ، وَ رَمٰی بِبَصرِهٖ نَحوَ الأَرضِ ‘(السنن الکبرٰی للبیهقی،بَابُ لَا یُجَاوِزُ بَصَرُهُ مَوْضِعَ سُجُودِهِ،رقم:۳۵۴۲)

’’رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   جب نماز پڑھتے،تو سَر جھکاتے اور نگاہ زمین کی طرف رکھتے۔‘‘ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو! صفۃ الصلوۃ للالبانی  ؒ(ص ۵۸)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:312

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ