السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پہلے وقتوں میں جماعت میں ’’السلام علیکم‘‘ کا جواب ہاتھ کے اشارہ سے دیتے تھے۔ اب بھی جائز ہے کہ نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز میں ہاتھ کے اشارہ سے سلام کا جواب پہلے بھی جائز تھا اور اب بھی جائز ہے۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث میں نماز میں صرف کلام سے روکا گیا ہے۔ اشارہ سے نہیں، بلکہ بروایت ابن ابی شیبہ مرسل ابن سیرین اسی قصہ میں نماز میں اشارہ کرنے کا جواز موجود ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب