سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(321) ننگے سر نماز پڑھنا جائز ہے تو جوتا پہنے نماز پڑھنے پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟

  • 24331
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 493

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اہلِ حدیث مساجد میں لوگ عموماً ننگے سَر نماز پڑھتے ہیں، ننگے سَر نماز پڑھنا احادیث سے ثابت ہے تو جوتی سمیت نماز پڑھنا بھی نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم    کی سنت ہے، ایک سنت پر عموماً عمل کیا جاتا ہے، جب کہ دوسری سنت کو ترک کر دیا جاتا ہے، آخر اس کی کیا وجہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دونوں سنتوں پر عمل ہونا چاہیے، باعمل اہلِ حدیث کی زندگی ہمیشہ کتاب وسنت کے گرد گھومتی ہے۔ وہ ہر کام میں شریعت کی پیروی کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ لیکن کسی فعل کے جائز ہونے کا یہ معنی بھی نہیں، کہ نہ کرنے والا قابلِ مذمت اور موردِ الزام ٹھہرے۔

یاد رکھیں کہ عام حالات میں جوتا اُتار کر نماز پڑھنا افضل ہے۔ کیونکہ سجدے میں پائوں کی انگلیوں کا رُخ اسی صورت میں قبلہ کی طرف کیا جا سکتا ہے، جب جوتا اتارا ہوا ہو، جس طرح کہ صحیح حدیث میں اس امر کی صراحت موجود ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:306

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ