سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(317) نماز میں سر ڈھانپنے کا مسنون طریقہ

  • 24327
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 454

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک دیوبندی عالم کی زبانی معلوم ہوا کہ ایک حدیث ایسے ہے کہ مسنون طریقہ یہ ہے کہ سَر پر پگڑی اور ٹوپی دونوں ہوں۔ کوئی ایک چیز ہونا منافق کی نشانی ہے اور نماز میں سَر کم از کم ڈھانپنا ضروری ہے۔ نہ ڈھانپنے سے نماز ناقص ہوگی۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دیوبندی عالم کا یہ غلو ہے۔، شریعت سے اس نظریہ کی تائید نہیں ہوتی۔ جب کہ یہ بات معروف ہے کہ لباس کی ہیئت کا تعلق عادات سے ہے۔ عبادات سے نہیں۔ کتب احادیث میں ہے، کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کپڑا اوڑھ کر نماز پڑھی جس کے پڑھنے کی صورت یہ تھی، کہ کپڑے کی دونوں طرفین مخالف سِمت سے کندھے پر ڈال لیں۔ یعنی اس کی دائیں طرف بائیں کندھے پر اور بائیں طرف دائیں کندھے پر ڈال لی۔ جس کا صاف مطلب یہ ہے، کہ سَر پر کچھ نہ تھا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:304

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ