سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(276) کیا ہر زندہ انسان پر نماز فرض ہے…؟

  • 24286
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 518

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ہر زندہ انسان پر نماز فرض ہے؟ اگر فرض ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام   بھی تو زندہ آسمانوں پر اٹھائے گئے ہیں وہاں وہ کھاتے پیتے ہیں اور زندہ ہیں کیا وہ وہاں نماز پڑھتے ہیں تو کونسی ؟ محمدی یا اپنی نبوت والی ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید میں ’’سورہ آل عمران‘‘ میں ہے:

﴿وَإِذ أَخَذَ اللَّهُ ميثـٰقَ النَّبِيّـۧنَ لَما ءاتَيتُكُم مِن كِتـٰبٍ وَحِكمَةٍ ثُمَّ جاءَكُم رَسولٌ مُصَدِّقٌ لِما مَعَكُم لَتُؤمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنصُرُنَّهُ قالَ ءَأَقرَرتُم وَأَخَذتُم عَلىٰ ذ‌ٰلِكُم إِصرى قالوا أَقرَرنا قالَ فَاشهَدوا وَأَنا۠ مَعَكُم مِنَ الشّـٰهِدينَ ﴿٨١﴾... سورة آل عمران

’’اور جب اﷲ تعالیٰ نے انبیاء  علیہ السلام   سے وعدہ لیا، کہ جو کچھ میں تم کو کتاب و حکمت سے عطا کروں۔ پھر تمہارے پاس رسول آجائے، جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ رسول اس کی تصدیق کرے۔ البتہ تم ضرور اس کے ساتھ ایمان لاؤ گے اور البتہ ضرور اس کی مدد کرو گے۔ فرمایا: کیا تم نے اقرار کیا؟ اور کیا تم نے اس شرط پر میرے عہد کا بوجھ اٹھایا؟ انھوں نے کہا ہم نے اقرار کیا۔ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: اب تم گواہ رہو اور میں تمہارے ساتھ گواہی دینے والوں سے ہوں۔‘‘

یہ وعدہ گزشتہ انبیاء علیہ السلام   سے لیا گیا جن میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام   بھی شامل تھے۔ جیسے دیگر انبیاء علیہ السلام   پر اس عہد کی پیروی ضروری تھی۔ اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام   پر بھی اس عہد کی پابندی ضروری ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ شریعت محمدی کے نفاذ کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام   کے جملہ امور اسی شرع کے تابع ہیں۔ چاہے وہ زمین پر ہوں یا آسمان پر ۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کیونکہ شریعت محمدی کا نفاذ ہر جگہ ہے۔

ایک روایت میں ہے:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم    نے فرمایا: اگر موسیٰ علیہ السلام  زندہ ہوتے تو ان کو میری اتباع کے بغیر کوئی چارہ نہ ہوتا۔‘‘

( مشکوٰۃ باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ) مصنف ابن ابی شیبۃ،بَابُ مَنْ کَرِہَ النَّظَرَ فِی کُتُبِ أَہْلِ الْکِتَابِ ،۲۶۴۲۱،مسند احمد ۱۴۶۳۱

جب حضرت موسیٰ علیہ السلام   پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کی اتباع ضروری ہے، تو حضرت عیسیٰ بن مریم پر بطریقِ اولیٰ ضروری ہوگی۔بلاشک حضرت عیسیٰ علیہ السلام   اپنی امت کے لیے رسولِ برحق تھے۔ لیکن ان نصوص کی بناء پر وہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم    کے امتی بھی ہیں۔ لہٰذا ان کی نماز کاطریقہ ہم جیسا ہے۔ بعض متعصب مقلدین حنفیہ نے تو یہاں تک کہہ دیا، کہ جب وہ نازل ہوں گے، تو حنفی فقہ کے پیروکار ہوں گے۔ نہیں میرے بھائی! ان کا مسلک تو خالصتاً کتاب و سنت پر مبنی ہو گا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:277

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ