السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے مولوی صاحب کا کہنا ہے کہ صبح کی پہلی اذان میں ’’اَلصَّلٰوة خَیرٌ مِنَ النَّومِ‘‘ کہنا چاہیے کیونکہ لوگ اس وقت سور رہے ہیں۔ دوسری اذان میں بھی کہنا چاہیے کیا موصوف کا ایسا کہنا درست ہے ؟ وضاحت فرمائیں!
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صبح کی دو اذانوں کی صورت میں صرف پہلی اذان میں ’’ اَلصَّلٰوة خَیرٌ مِنَ النَّومِ ‘‘ کہنا چاہیے ملاحظہ ہو! سنن ابوداؤد وغیرہ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب