السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس کمرے میں نمازی کے آگے یا پیچھے یا دائیں یا بائیں کوئی تصویر لٹکی ہوئی ہو، کیاوہاں نماز پڑھنا درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسی صورت میں نماز توہو جائے گی لیکن کراہت سے خالی نہیں۔ حدیث میں ہے:
’ اَمِیطِی عَنِّی قِرَامَكِ هٰذَا، فَاِنَّه لَا تَزَالُ تَصَاوِیره تَعرِضُ فِی صَلَاتِی ‘ صحیح البخاری،بَابُ کَرَاهِیَةِ الصَّلاَةِ فِی التَّصَاوِیرِ،رقم: ۵۹۵۹
’’ اے عائشہ! اپنے اس باریک کپڑے کو مجھ سے ہٹادو۔ کیونکہ اس کی تصویریں میری نماز میں ظاہر ہوتیں ہیں ۔‘‘
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’ دَلَّ الحَدِیثُ أَنَّ الصَّلَاةَ لَا تَفسُدُ بِذٰلِكَ، لِاَنَّهٗ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لَم یَقطَعهَا، وَ لَم یُعِدهَا ‘ فتح الباری : ۱؍۴۸۴
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب