سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(208) گھر اور دفتر میں نماز

  • 24218
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 556

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم چند احباب اپنے دفتر میں( جو کہ صرف دینی کام کے لیے مختص ہے) اذان دے کر باجماعت نماز ادا کر سکتے ہیں یا نہیں؟ جب کہ وہاں(دفتر) سے مسجد ۵ یا ۷ منٹ پیدل فاصلے پر ہے اور اذان بھی سنائی دیتی ہے۔ اسی طرح کیا میں اذان سننے کے بعد مع اپنے اہل و عیال کے گھر میں بغیر کسی شرعی عذر کے باجماعت نماز ادا کر سکتا ہوں یا نہیں؟ ایسی صورتِ حال میں ادا کی گئی نمازوں کا کیا حکم ہے؟ جب کہ یہ بھی معلوم ہے کہ اذان سننے کے بعد مسجد میں جا کر باجماعت نماز ادا کرنا فرض ہے۔

مجھے امید ہے کہ آپ ہر صورت اپنی دعوت و منہج کا پاس رکھتے ہوئے اپنے رسالہ ’’الاعتصام‘‘ میں ان سوالات کا جواب ضرور عنایت فرمائیں گے۔ میں آپ کا شکرگزار ہوں گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 مسجد سے اذان سُن کر نماز دفتر اور گھر میں نہیں پڑھنی چاہیے۔ اگرچہ ادائیگی باجماعت ہو۔ فرض نماز کو مسجدوں میں باجماعت ادا کرنا چاہیے۔ بشرطیکہ وہ مسجد اہلِ شرک کی نہ ہو۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:199

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ