سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) غیر مسلم خواتین کی نامناسب لباس میں مسجد میں آمد؟

  • 24215
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 552

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر ہم غیر مسلموں کو مسجد میں آنے کی دعوت دیں تو ان عورتوں کے ساتھ کیا معاملہ کریں جو نامناسب لباس پہن کر مسجد میں آجائیں گی، اسی طرح مردوں اور عورتوں کے اختلاط کا مسئلہ بھی پیش آئے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلام کی دعوت دینا فرض ہے، جس کو ترک کرنا کسی طرح جائز نہیں، اور دعوت کا طریقہ ہے:دوسروں سے رابطہ قائم کرنا، ان کو اپنی بات سنانا، اور ان کی بات سننا، اور ان سے براہِ راست میل جول رکھنا اور غیرمسلم جب تک اپنے غلط مذہب پر قائم ہے، اسے اسلامی شریعت کے مطابق پردہ کرنے کا اور اپنی عزت کا خیال رکھنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔ لہٰذا یہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ ایک عارضی خرابی ہے، اس پر صبر کریں اور اسے کم کرنے کی کوشش کریں، خرابی کم کرنے کے چند طریقے مندرجہ ذیل ہیں :

۱۔         ان کو نرمی سے سمجھایاجائے کہ مسجدمیں آنے کے آداب کا خیال رکھنا ضروری ہے اور ان آداب میںباپردہ اور باوقار لباس پہننا، اور تہذیب سے گری ہوئی بات چیت نہ کرنا بھی شامل ہے۔

۲۔         اس دعوت کے لئے ایسا وقت مقرر کیا جائے کہ وہ افراد شامل نہ ہوں، جن کے اختلاط اور بے پردگی سے متاثر ہونے کا خطرہ ہو۔

۳۔         مسجد میں ٹھہرنے کا وقت مختصر رکھا جائے۔ مثلاً وہ مسجد کی سرسری زیارت کریں، پھر سب کو اس مقصد کے لئے مختص ہال میں ہی چلنے کی دعوت دی جائے، جو نمازیوں سے الگ ہو، تاکہ ایک طرف تو مسجد کا احترام قائم کرے، دوسری طرف فتنہ کے ذرائع محدود ہوجائیں۔

۴۔         جگہ کو اچھے انداز سے ترتیب دیاجائے، تاکہ جو ڈسپلن قائم رکھنا ممکن ہے وہ جہاں تک ہمارے اختیار میں ہے، زیادہ سے زیادہ قائم رکھا جاسکے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:197

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ