سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(203) عید گاہ کے لیے جگہ روک رکھنا

  • 24213
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 504

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل اکثر شہروں میں اور دیہات میں رواج ہے کہ عیدین پڑھنے کے لیے گاؤں کے باہر ، کہیں مناسب جگہ پر کچھ زمین حاصل کرکے اسے عید گاہ کے طور پر مخصوص کر لیا جاتا ہے اور اس کے اردگرد چار دیواری کر لی جاتی ہے۔ وہ سارا سال بیکار پڑی رہتی ہے۔ صرف سال میں دو مرتبہ اس میں عید پڑھی جاتی ہے ، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ کیا کھلی جگہ پر عید پڑھنا لازمی ہے۔؟ ( غلام حسین تہاڑیا، قصور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نمازِ عید کھلی جگہ جنگل میں یا ایسی جگہ جہاں چار دیواری نہ ہو، کھلے میدان میں پڑھنے کی سعی کرنی چاہیے۔ بصورتِ دیگر جیسے بھی ممکن ہو نمازِ عید پڑھی جاسکتی ہے۔ لیکن سال بھر مخصوص ایام کے لیے جگہ روکے رکھنا درست فعل نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:195

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ