السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیاگورنمنٹ کی ایسی جگہ پر مسجد تعمیر ہوسکتی ہے جس کا اکثر حصہ گورنمنٹ سے منظورشدہ ہے البتہ کچھ حصے کی منظور ی نہیں ہے جبکہ یہ حصہ تقریباً ۳۵ سال سے عملاً مسجد میں شامل ہے۔ (عبدالقیوم، رئیس دارالعلوم محمدیہ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حکومت کی جگہ ضرورت سے زائدہو تو اس کوزیر استعمال لانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ شرعاً قومی مال میں اصل چیز تصرف کا جواز ہے بشرطیکہ گزرگاہ کے لئے تنگی کا باعث نہ بنے۔ اس پر امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں باب قائم کیا ہے :باب المسجد یکون فی الطریق من غیر ضرَر بالناس
تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو:فتح الباری ۱۵۶۴و ۱۸۵۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب