سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(187) نماز کے لیے مخصوص کی گئی جگہ کا حکم

  • 24197
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 453

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے آبادی کے قریب اپنی زرعی زمین کے ایک حصے کو مخصوص نشانات لگا لیے تھے کہ یہاں نماز ادا کی جائے گی وہ نماز پڑھتا بھی رہا اب اس کی وفات کے بعد وہاں کوئی نماز ادا نہیں کرتا۔ اب کیا اس جگہ کو زرعی اراضی میں ملایاجا سکتا ہے جبکہ قریبی آبادی میں مسجد موجود ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر مالک نے زمین کا یہ ٹکڑا وقف نہیں کیا تھا تو پھر اس کو مملوکہ زرعی زمین سے ملایا جا سکتا ہے اور اگر اس کو مسجد کے لیے وقف کردیا تھا تو پھر ملانا ناجائز ہے ۔ ہاں البتہ اس صورت میں قریب مسجد ہونے کی بناء پر اس کی ضرورت باقی نہ ہو تو اس کو فروخت کرکے رقم موجود مسجد پر صرف کردی جائے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب المساجد:صفحہ:187

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ