سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(176) جس عورت پر غسل واجب ہو اس کا بچے کو دودھ پلانا

  • 24186
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 703

سوال

(176) جس عورت پر غسل واجب ہو اس کا بچے کو دودھ پلانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ناپاک عورت جس پر غسل واجب ہے اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے یا نہیں؟ اور ناپاک آدمی جس پر غسل واجب ہو وہ بغیر ضرورت کھانا کھا سکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بہتر یہ ہے کہ ماں بعد از غسلِ جنابت بچے کو دودھ پلائے۔ یہ بات معروف ہے کہ اسلام میں طہارت اور نظافت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ چنانچہ قرآن مجید میں ہے:

﴿ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوّ‌ٰبينَ وَيُحِبُّ المُتَطَهِّرينَ ﴿٢٢٢﴾... سورة البقرة

اور بامر مجبوری اگر بلا طہارت بھی پلا دیا جائے تو جواز ہے۔ کیونکہ اصل مسلمان میں طہارت ہے۔ صحیح حدیث میں ہے:’ إِنَّ المُؤمِنُ لَا یَنجُسُ‘صحیح البخاری،بَابٌ: الجُنُبُ یَخْرُجُ وَیَمْشِی فِی السُّوقِ وَغَیْرِہِ ،رقم:۲۸۵

البتہ جُنبی کے لیے یہ ہے کہ بلا معقول عُذَر (روزہ وغیرہ کے لیے) طہارت اور غسل کے بغیر کھانا نہ کھائے اور روزہ کی صورت میں کم از کم طہارتِ صُغریٰ (یعنی وضوئ) کا اہتمام ہونا چاہیے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:178

محدث فتویٰ

تبصرے