سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(138) مسجد کو اپنے نام سے منسوب کرنا

  • 2418
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1600

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمال نامی شخص نے مسجد بنائی اور اس کو اپنے نام سے منسوب کرتا ہے، مثلاً مسجد جمالیہ، اب زید کہتا ہے کہ ایسی مسجد میں نماز نہیں ہوتی، مسجد خالص ثوابی نیت سے بنائی جائے نہ کہ لوگوں کے دکھانے کے لیے کیا زید کا کہنا ٹھیک ہے؟

_____________________________________________________

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بخاری شریف میں ایک باب ہے۔ باب ما یقال مسجد بنی فلان۔ یعنی فلاں کی مسجد کہنا جائز ہے۔ باقی رہا یہ سوال ریاء کا تو وہ الگ چیز ہے، ریاء تو ہر حال میں برا ہے۔ نام رکھے یا بے نام بنائے، ہر حال میں ریاء ہو سکتا ہے۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۲۶۶)

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ