سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(150) مرد کے اپنے عضو کو چھونے سے کیا واقعی وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

  • 24160
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-02
  • مشاہدات : 584

سوال

(150) مرد کے اپنے عضو کو چھونے سے کیا واقعی وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مرد کے اپنے عضو کو چھونے سے کیا واقعی وضوٹوٹ جاتا ہے؟جواب مدَلَّل ہو!



الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیثِ ’’بسرہ‘‘ میں تصریح موجود ہے کہ مسِّ ذَکر (یعنی شرمگاہ کو چھونا) سے وضوٹوٹ جاتا ہے۔ (سنن أبی داؤد،بَابُ الْوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّکَرِ،رقم:۱۸۱،سنن الترمذی،بَابُ الوُضُوءِ مِنْ مَسِّ الذَّکَرِ، رقم:۸۲، سنن النسائی، بَابُ الْوُضُوء ِ مِنْ مَسِّ الذَّکَرِ،رقم:۴۴۷) لیکن مراد اس سے یہ ہے کہ بلاپردہ مسِّ ذکر ہو۔ (المرعاۃ :۱/۲۳۳) مسئلہ ہذا میں جو حکم مرد کا ہے وہی عورت کا بھی ہے۔ چنانچہ مسند احمد اور بیہقی میں حدیث ہے:

’ أَیُّمَا رَجُلٍ مَسَّ فَرجَهٗ فَلیَتَوَضَّأْ وَ اَیُّمَا اِمرَأَةٍ مَسَّت فَرجَهَا فَلیَتَوَضَّأْ۔‘ سنن الدارقطنی،بَابُ مَا رُوِیَ فِی لَمْسِ الْقُبُلِ وَالدُّبُرِ وَالذَّکَرِ ،رقم:۵۳۴

امام بخاری نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ (قالہ الترمذی فی العلل)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:160

محدث فتویٰ

تبصرے