السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کو پیشاب کے بعدپیشاب کے قطرے آتے ہیں باوجود کافی دیر بیت الخلاء میں رہنے کے بعد وضوکرتا ہے اور نماز پڑھتا ہے ،سجدے یا رکوع میں ایک آدھ قطرہ پھر پیشاب کا خارج ہوتا صاف محسوس ہوتا ہے تو کیا اب نماز توڑ دے یا جاری رکھے۔ اس کے شرعی احکام کیا ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس کو قطروں کی بیماری ہو ، اہل علم نے اس کو مستحاضہ پر قیاس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر نماز کے لیے صرف ایک وضوکافی ہے۔ مزید تردّد(شک) میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب