السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی چیز آگ پر پکی ہوئی ہے اور وہ آدمی کھا جائے تو اس کا وضوٹوٹ جاتا ہے۔اور اسی مسئلہ پر بدیع الدین شاہ صاحب بھی صحیح مسلم کے حوالے سے ابن عمر رضی اللہ عنہما کا اثراپنی کتاب’’تمییز الطیب من الخبیث‘‘ میں لائے ہیں۔
تو کیا یہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف؟ اگر صحیح ہے تو اہلِ حدیث کے ہاں اس حدیث پر عمل کیوں نہیں؟ اگر ضعیف ہے تو براہِ مہربانی اس حدیث اور اثرِ مرجوح نقل کرکے بھیجیں تو آپ کی مہربانی ہو گی یا اس حدیث اور اثر کا مطلب تفصیلاً فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مشارٌ الیہ حدیث تو صحیح ہے لیکن منسوخ ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے:
’ کَانَ آخِرُ الأَمرَینِ مِن رَسُولِ اللّٰهِ ﷺ تَركَ الوُضُوءِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ۔‘ سنن ابی دؤد،بَابٌ فِی تَرْكِ الْوُضُوء ِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ،رقم:۱۹۲
ملاحظہ ہو! عون المعبود (۱/۷۶)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب