السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دیوبندی حضرات جرابوں پر مسح کرنے کے قائل نہیں ہیں۔ صرف موزوں پر مسح کرناجائز سمجھتے ہیں اور وہ بھی ان شرائط کے ساتھ کہ موزے جس چیز کے بنے ہوں۔ اگر اُسے پانی لگایا جائے تو پانی دوسری طرف اثر نہ کرے۔ آدمی اگر یہ موزہ پہن کرجوتے کے بغیر دو کلو میٹر چلے تو موزہ نہ پھٹے وغیرہ۔ آیا یہ شرائط کسی حدیث سے اخذ کی گئی ہیں یا حنفی فقہاء کی ایجاد کردہ ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حنفی فقہاء نے موزوں پرمسح کے لیے جو شرطیں لگائی ہیں۔ شرع میں ان کا کوئی اصل نہیں۔ صحیح بات یہ ہے کہ جرابوں پر مسح جائز ہے۔ مسئلہ ہذا پر علامہ قاسمی کی مستقل تصنیف موجود ہے جس میں دلائل کی روشنی میں جواز بیان ہواہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب