السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہ بات واضح ہے کہ واقعۂ معراج نبوت کے دسویں سال ہوا، اور شبِ معراج کو ہی نماز کی فرضیت ثابت ہے جب کہ جس سورت میں وضواور تیمم کا ذکر ہے وہ سورت ( المائدہ) مدنی ہے اس حساب سے نماز کی فرضیت اور وضوکے حکم کے نزول میں تقریباً تین سال کا فرق ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس دوران وضوکرنے کا کیا طریقہ رائج تھا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وضوء والی آیت کے نزول سے قبل وضوکرنے کا یہی طریقہ تھا ۔اس کے خلاف ثابت نہیں ہو سکا۔ بلکہ پہلی امتوں میں بھی یہی طریقہ رائج تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ آیۃ الوضوکے بعد یہ فرض متلو بن گیا جب کہ پہلے اس کی یہ حیثیت نہ تھی۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو!(فتح الباری:۱/۲۳۳)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب