سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(93) وضوء میں ہاتھوں کو کس طرف سے دھویا جائے ؟

  • 24103
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 646

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضومیں ہاتھوں کو کہنیوں سے پہنچوں کی طرف دھویا جائے یا پہنچوں سے کہنیوں کی طرف بعض لوگ کہتے ہیں کہنیوں سے پہنچوں کی طرف دھوئے جائیں وہ یہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ وضوسے ہاتھوں کے گناہ پانی کے ساتھ ناخنوں کی طرف سے جھڑ جاتے ہیں اور جو لوگ پہنچوں سے کہنیوں کی طرف دھونے کو کہتے ہیں وہ قرآنِ کریم کی آیت سے استدلال پیش کرتے ہیں۔

کون سا طریقہ شریعت محمدی میں بہتر ہے یا سنت ہے، اور کون سا طریقہ بدعت ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضومیں ہاتھ پنجوں سے دھونا چاہیے جس طرح کہ شرع میں ثابت ہے۔ مخالفین کی دلیل کا کوئی وزن نہیں کیونکہ وضوکے ذریعہ گناہوں کا جھڑنا معنوی امر ہے جو عقل سے بالا تر شے ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

كتاب الطہارۃ:صفحہ:131

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ